Meri Zindagi Ka Tujh Se Lyrics - Urdu

 

میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
تیرا آستاں سلامت میرا کام چل رہا ہے

نہیں عرش و فرش پر ہی تیری عظمتوں کے چرچے
تہِ خاک بھی لحد میں تیرا نام چل رہا ہے

وہ تیری عطا کے تیور وہ ہجوم گِردِ کوثر
کہیں شورِ مَے کشاں ہیں کہیں جام چل رہا ہے

کسی وقت یامحمدؐ کی صدا کو میں نہ بُھولا
دمِ نزع بھی زباں پر یہ کلام چل رہا ہے

میرے ہاتھ آگئی ہے یہ کلیدِ قُفلِ مقصد
تیرا نام لے رہا ہوں میرا کام چل رہا ہے

کوئی یاد آرہا ہے میرے دل کو آج شاید
جو یہ سیلِ اشکِ حسرت سرِ شام چل رہا ہے

وہ برابری کا تُو نے دیا درس آدمی کو
کہ غلام ناقَہ پر ہے تو امام چل رہا ہے

یہ اثر ہے تیری سنّت کے مذاقِ سادگی کا
رہِ خاص چلنے والا رہِ عام چل رہا ہے

تیرے لطف خسروی پر میرا کٹ رہا ہے جیون
میرے دن گزر رہے ہیں میرا کام چل رہا ہے

مجھے اِس قدر جہاں میں نہ قُبول عام ملتا
تیرے نام کے سہارے میرا نام چل رہا ہے

تیری مُہر کیا لگی ہے کہ کوئی ہنر نہ ہوتے
میری شاعری کا سکّہ سرِ عام چل رہا ہے

یہ تیری دعا کہ ہے کچھ ابھی ہم میں وضع داری
یہ تیری نظر کہ آپس میں سلام چل رہا ہے

میں تیرے نثار آقاؐ یہ حقیر پر نوازش
مجھے جانتی ہے دنیا میرا نام چل رہا ہے

تیرا اُمّتی بس اتنی ہی تمیز کاش کرلے
وہ حلال کھا رہا ہے کہ حرام چل ہے

کڑی دُھوپ کے سفر میں نہیں کچھ نصیرؔ کو غم
تیرے سایہءِکرم میں یہ غلام چل رہا ہے

شاعر: پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی       ؒ

Ik Mein Hi Nahi'n Us Par Lyrics - Urdu

 

اک میں ہی نہیں اُس پر قربان زمانہ ہے
جو ربِّ دوعالم کا محبوب یگانہ ہے

کل جس نے ہمیں پُل سے خود پار لگانا ہے
زہرہ کا وہ بابا ہے سبطین کا نانا ہے

اُس ہاشمی دولہا پر کونین کو میں واروں
جو حُسن و شمائل میں یکتائے زمانہ ہے

عزّت سے نہ مرجائیں کیوں نامِ محمدؐ پر
ہم نے کسی دن یوں بھی دنیا سے تو جانا ہے

آؤ درِ زہرہ پر پھیلائے ہوئے دامن
ہے نسل کریموں کی لجپال گھرانہ ہے

ہُوں شاہِ مدینہ کی میں پُشت پناہی میں
 کیا اِس کی مجھے پروا دشمن جو زمانہ ہے

یہ کہہ کے درِ حق سے لی موت میں کچھ مہلت
میلاد کی آمد ہے محفل کو سجانا ہے

قربان اُس آقاؐ پر کل حشر کے دن جس نے
اِس امّت عاصی کو کملی میں چھپانا ہے

سوبار اگر توبہ ٹوٹی بھی تو حیرت کیا
بخشش کی روایت میں توبہ تو بہانا ہے

ہر وقت وہ ہیں میری دنیائے تصور میں
اے شوق کہیں اب تو آنا ہے نہ جانا ہے

پُر نور سی راہیں ہیں گنبد پہ نگاہیں ہیں
جلوے بھی انوکھے ہیں منظر بھی سُہانا ہے

ہم کیوں نہ کہیں اُن سے رُو دادِ الم اپنی
جب اُن کا کہا خود بھی اللہ نے مانا ہے

محرومِ کرم اِس کو رکھیئے نہ سرِ محشر
جیسا ہے نصیرؔآخر سائل تو پرانا ہے

شاعر:پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی       ؒ

Qurban Mein Unki Bakhshish Ke Lyrics - Urdu

 

قربان میں اُن کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں 
بِن مانگے دیا اور اِتنا دیا دامن میں ہمارے سمایا نہیں

ایمان ملا اُن کے صدقے قرآن ملا اُن کے صدقے
رحمٰن ملا اُن کے صدقے وہ کیا ہے جو ہم نے پایا نہیں

دل بھر گئے منگتوں کے لیکن دینے سے تیری نیّت نہ بھری
جو آیا اُسے بھر بھر کے دیا محروم کبھی لوٹایا نہیں

اُس محسنِ اعظم کے یوں تو خالدؔ پہ ہزاروں احساں ہیں
قربان مگر اِس احساں کے احساں بھی کِیا تو جتایا نہیں

شاعر: خالد محمود نقشبندی

Yeh Naz Yeh Andaz Lyrics - Urdu


یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے
 جھولی میں اگر ٹکڑے تمہارے نہیں ہوتے

ملتی نہ اگر بھیک حضورؐ آپ کے در سے
اس ٹھاٹ سے منگتوں کے گزارے نہیں ہوتے

 بے دام ہی بِک جائیں گے دربارِ نبیؐ میں
اس طرح کے سودے میں خسارے نہیں ہوتے

ہم جیسے نکموں کو گلے کون لگاتا
سرکارؐ اگر آپ ہمارے نہیں ہوتے

وہ چاہیں بلا لیں جسے یہ ان کا کرم ہے
بے اِذن مدینے کے نظارے نہیں ہوتے

خالِدؔ یہ تَصَدُّق ہے فقط نعت کا ورنہ
محشر میں تیرے وارے نیارے نہیں ہوتے

شاعر: خالد محمود نقشبندی

Dil Jis Se Zinda Hai Lyrics - Urdu

 

 دل جس سے زندہ ہے وہ تمنّا تمہی تو ہو
ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تمہی تو ہو

پُھوٹا جو سینہءِ شبِ تارِاَلست سے
اُس نورِ اولیں کا اُجالا تمہی تو ہو

جلتے ہیں جبرائیلؑ کے پَرجس مقام پر
اُس کی حقیقتوں کے شناسا تمہی تو ہو

سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا
سب غائیتوں کی غائیتِ اُولیٰ تمہی تو ہو

دنیا میں رحمتِ دوجہاں اور کون ہے
اے تاجدارِ یثرب و بطحا تمہی تو ہو

شاعر: مولانا ظفر علی خان

Hum Aaj Aye Hain Zakhme Jigar Dikhaney Ko Lyrics - Urdu

 

 ہم آج آئے ہیں زخمِ جگر دکھانے کو
فسانہءِ دلِ فرقت زدہ سنانے کو

حضورؐ کے درِ اقدس کی رفعتیں دیکھو
کہ عرش والے بھی آتے ہیں سرجھکانے کو

گنہگارو مچل جاؤ تھام لو دامن
وہ دیکھو آئے ہیں سرکارؐ بخشوانے کو

تمہارے نور سے معمور ہوگئی دنیا
تمہارے جلوے نے چمکا دیا زمانے کو

حلیمہ گود میں لے حضورؐ سے بولیں
شرف تمھیں سے ملا ہے میرے گھرانے کو

بلالو اب تو مدینے کہ ایک مدت سے
ترس رہی ہے جبیں تیرے آستانے کو

گنہگاروں کی عزت ہے جن کے ہاتھ اعظمؔ
وہ کیوں نہ آئیں گے بگڑی میری بنانے کو

شاعر: اعظم چشتی

Jazbae Hasrate Deedar Jo Tadpata Hai Lyrics - Urdu

 

 جذبہ ءِ حسرتِ دیدار جو تڑپاتا ہے
اپنی کوتاہ نگاہی کا خیال آتا ہے

جب بھی آجاتا ہے سہواً کبھی جنت کا خیال
تیرا مسکن تیرا در سامنے آجاتا ہے

حق نے جس شہر کے ذرّوں کی قسم کھائی ہے
واں ابھرتے ہوئے خورشید بھی شرماتا ہے

دیکھ کر وسعتِ دامانِ کرم حشر کے دن
میرا دامانِ طلب  آپ ہی شرماتا ہے

کوئی روتا ہے تو بھر آتی ہیں آنکھیں میری
میں سمجھتا ہُوں مدینہ اِسےیاد آتا ہے

نعت کا رنگ جو بدلا تو میں سمجھا اعظمؔ
پہلے میں کہتا تھا اب کوئی کہلواتا ہے

شاعر: اعظم چشتی

Ronaqe Bazme Anbiya Salle Ala Muhammadin Lyrics - Urdu Meraj Sharif Kalam

 

 رونقِ بزمِ انبیاءصَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ
جلوہءِ نورِ کبریا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

حُسن کی ابتدا بھی آپؐ حُسن کی انتہا بھی آپؐ
کون حَسیں ہے آپؐ سا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

آپؐ وہ آفتاب ہیں روشن ہے جس سے کائنات
آپؐ ہیں نورِ کبریا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

کتنی حسین رات تھی کتنا عزیز وقت تھا
عرش پہ جب قدم گیا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

نور سے نور ہمکلام نور سے نور ہمکنار
وصل کی رات مرحبا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

سایہ ءِ جسمِ مصطفی       ؐ ہوتا تو کس طرح رضا
جسم سراپا نور تھا صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

Us Nagri Nu Kohe Toor Aakho Lyrics - Punjabi

 

اُس نگری نُوں کوہِ طُور آکھو جہدے وچ سجناں دا پھیرا اے
اوہ دل وی عرشِ معلّٰی اے جیہڑے دل وچ یار دا ڈیرا اے

تُساں سانوں مُکھ وِکھلاوناں نہیں اساں دید بِناں ایتھو جاوناں نہیں
اساں نِت نِت جگ تے آونا نہیں ساڈا جوگیاں والاپھیرا اے

جیہڑے عشق تیرے نے چُور کیتے تیرے نیناں نے مخمور کیتے
اونھاں دل دنیا توں دُور کیتے اونھاں بُھل گیا میرا تیرا اے

نہ عِلماں وچ پَھسا سانوں کوئی یار دی گَل سُنا سانوں
اوتھے عِلم دا سِکّہ نہیں چلدا جتھے عشق ہُراں دا ڈیرا اے

میری آس اُمید دی دنیا وچ تیری یاد دا دِیوا بَلدا اے
اے محبُوباں دیا محبُوبا ایہہ سارا ای چانن تیرا اے

چل اعظمؔ اوتھے چل وسیّےجتھّے یار دا اونا جانا اے
اُس بستی دے وچ رہنا کیہ جتھّے سجناں باہجھ ہنیرا اے

شاعر: اعظم چشتی

Khud Ko Dekha Tou Tera Judo Karam Yad Aya Lyrics - Urdu

 

خودکو دیکھا تو تیرا جُود و کرم یاد آیا
تجھ کو دیکھا تو مصوّر کا قلم یاد آیا

صبح پُھوٹی تو تیرے رُخ کی ضیا یاد آئی
چاند نکلا تو تیرا نقشِ قدم یاد آیا

کعبہ دیکھا تو تیری بُت شکَنی یاد آئی
خُلد دیکھی تو تیرا صحنِ حرم یاد آیا

ہم نے اعدا کے مظالم کا گِلہ چھوڑ دیا
ذات پر تیری جو اپنوں کا ستم یاد آیا

روشنی تَیر گئی حدِنظر تک اعظمؔ
جب بھی وہ ماہِ عرب،مہرِعجم یاد آیا

شاعر: اعظم چشتی 

Mujh Khatakar Sa Insan Madine Mein Rahey Lyrics - Urdu

 مجھ خطاکار سا انسان مدینے میں رہے
بن کے سرکارؐ کا مہمان مدینے میں رہے

یاد آتی ہے مجھے اہلِ مدینہ کی یہ بات
زندہ رہنا ہوتو انسان مدینے میں رہے

اللہ اللہ سرفرازیءِ صحرائے حجاز
ساری مخلوق کا سلطان مدینے میں رہے

دُور رہ کربھی اُٹھاتا ہوں حضوری کے مزے
میں یہاں اور میری جان مدینے میں رہے

یوں ادا کرتے ہیں عشاق محبت کی نماز
سجدہ کعبے میں ہو اور دھیان مدینے میں رہے

اُن کی شفقت غمِ کونین بھلادیتی ہے
جتنے دن آپؐ کا مہمان مدینے میں رہے

چھوڑ آیا ہوں دل وجان یہ کہہ کر اعظم
آرہا ہُوں،میرا سامان مدینے میں رہے

شاعر: اعظم چشتی

Be Talab Bheek Yaha'n Milti Hai | Yeh Woh Dar Hai K Jaha'n Dil Lyrics - Urdu

 

 بے طلب بھیک یہاں ملتی ہے آتے جاتے
یہ وہ در ہے کہ جہاں دل نہیں توڑے جاتے

وہ نقابِ رُخِ روشن جو اٹھاتے جاتے
میری بگڑی ہوئی تقدیر بناتے جاتے

اُن کی دہلیز کے منگتے ہیں بڑی موج میں ہیں
ہم سے اغیار کے ٹکڑے نہیں جاتے

اپنا مدفن بھی مقدر سے جو بن جاتابقیع
حشر میں آپؐ کے قدموں سے اٹھائے جاتے

یہ تو سرکارؐ کی رحمت نےہمیں تھام لیا
ورنہ درد رپہ یونہی ٹھوکریں کھائے جاتے

وہ میرے دل کے دھڑکنے کی صدا سنتے ہیں
اس لیے لفظ زباں پر نہیں لائے جاتے

کاش اپنا بھی مدینے میں کوئی گھر ہوتا
دیکھتے روضہءِ سرکارؐکو آتے جاتے

قافلے والوں ذرا ٹھہرو میں آتا ہوں ابھی
ایک اور نعت سُنا لُوں اُنہیں جاتے جاتے

ہم کہاں ہوتے کہاں ہوتی یہ محفل الطاف
خاکِ کربل پہ اگر سر نہ کٹائے جاتے

شاعر: سید الطاف شاہ کاظمی

Ab Meri Nigaho'n Mein Lyrics - Urdu

 

 اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی
جیسے میرے سرکارؐ ہیں ایسا نہیں کوئی

تم سا تو حسیں آنکھ نے دیکھا نہیں کوئی
یہ شانِ لطافت ہے کہ سایہ نہیں کوئی

اے ظرفِ نظر دیکھ مگر دیکھ ادب سے
سرکارؐ کا جلوہ ہے تماشا نہیں کوئی

یہ تجربہ ایمان ہے اے رحمتِ عالم
فریاد تمہارے سوا سنتا نہیں کوئی

یہ طُور سے کہتی ہے ابھی تک شبِ معراج
دیدار کی طاقت ہو تو پردا نہیں کوئی

وہ آنکھ جو روتی ہے غمِ عشقِ نبیؐ میں
اس آنکھ سے روپوش تو جلوہ نہیں کوئی

سوچو تو کبھی نسبتِ رحمت کے نتائج
تسلیم کہ ہم لوگوں میں اچھا نہیں کوئی

شمشیر وسیلہ ہے سپر رحمت حق ہے
سرکارؐ کی امت میں نہتّا نہیں کوئی

بیکار ہے ہروار تیرا گردشِ دوراں
وہ ہمدم و غمخوار ہیں تنہا نہیں کوئی

اعزاز یہ حاصل ہے تو حاصل ہے زمیں کو
افلاک پہ تو گنبدِ خضریٰ نہیں کوئی

ہوتا ہے جہاں ذکر محمدؐ کے کرم کا
اس بزم میں محرومِ تمنا نہیں کوئی

درمانِ غم و در وشفائے دلِ بیمار
جز آپ کے اے جانِ مسیحا نہیں کوئی

سرکارؐ کی رحمت نے مگر خوب نوازا
یہ سچ ہے کہ خالدؔ سا نکمّا نہیں کوئی

شاعر: خالد محمود نقشبندی

Rok Leti Hai Apki Nisbat Lyrics - Urdu

 

روک لیتی ہے آپؐ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں
یہ کرم ہے حضورؐ کا ہم پر آنے والے عذاب ٹلتے ہیں

اپنی اوقات صرف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے
کل بھی ٹکڑوں پہ اُن کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ اُن کے پلتے ہیں

وہی بھرتے ہیں جھولیاں سب کی وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی
آؤ بازارِ مصطفی     ؐکو چلیں کھوٹے سِکے وہیں پہ چلتے ہیں

اب کوئی کیا ہمیں گرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا
ہم نے خود کو گرالیا ہے وہاں گرنے والے جہاں سنبھلتے ہیں 

شاعر: خالد محمود نقشبندی

Kuch Nahi'n Mangta Lyrics - Urdu

 

 کچھ نہیں مانگتا شاہوں سے یہ شیدا تیرا
اِس کی دولت ہے فقط نقشِ کفِ پا تیرا

تہ بہ تہ تیرگیاں ذہن پہ جب ٹوٹتی ہیں
نور ہوجا تا ہےکچھ اور ہویدا تیرا

کچھ نہیں سُوجھتا جب پیاس کی شدت سے مجھے
چھلک اُٹھتا ہے میری روح میں مِینا تیرا

پورے قد سے میں کھڑا ہوں تو یہ تیرا ہے کرم
مجھ کو جھکنے نہیں دیتا ہے سہارا تیرا

دستگیری میری تنہائی کی تُو نے ہی تو کی
میں تو مرجاتا اگر ساتھ نہ ہوتا تیرا

لوگ کہتے ہیں کہ سایہ تیرے پیکر کا نہ تھا
میں تو کہتا ہوں جہاں بھر پہ ہے سایہ تیرا

تُو بشر بھی ہے مگر فخرِ بشر بھی تُو ہے
مجھ کو تو یاد ہے بس اِتنا سراپا تیرا

میں تجھے عالمِ اَشیَا میں بھی پالیتا ہوں
لوگ کہتے ہیں کہ ہے عالمِ بالا تیرا

میری آنکھوں سے جو ڈھونڈیں تجھے ہر سُو دیکھیں
صرف خلوت میں جو کرتے ہیں نظارہ تیرا

وہ اندھیروں سے بھی دَرَّانہ گزر جاتے ہیں
جن کے ماتھے میں چمکتا ہے ستارا تیرا

ندیاں بن کے پہاڑوں میں تو سب گھومتے ہیں
ریگزاروں میں بھی بہتا رہا دریا تیرا

شرق اور غرب میں بکھرے ہوئے گلزاروں کو
نَکہَتیں بانٹتا ہے آج بھی صحرا تیرا

اب بھی ظلمات فروشوں کو گِلہ ہے تجھ سے
رات باقی تھی کہ سورج نکل آیا تیرا

تجھ سے پہلے کا جو ماضی تھا ہزاروں کا سہی
اب جو تاحشر کا فردا ہے وہ تنہا تیرا

ایک بار اور بھی بطحا سے فلسطین میں آ
راستہ دیکھتی ہے مسجدِ اقصیٰ تیرا

شاعر: احمد ندیم قاسمی

Huzoor Jante Hain Lyrics - Urdu

 

 حدودِ طائرِ سدرہ حضورؐ جانتے ہیں
کہاں ہے عرشِ معلّیٰ حضورؐ جانتے ہیں

خدا نے اس لیے قاسم اُنہیں بنایا ہے
کہ بانٹنے کا قرینہ حضورؐ جانتے ہیں

بروز حشر شفاعت کریں گے چُن چُن کر
ہر اک غلام کا چہرہ حضورؐجانتے ہیں

پہنچ کے سدرہ پہ روح المیں یہ کہنے لگے
یہاں سے آگے کا رستہ حضورؐ جانتے ہیں

اُنہیں خبر ہے کہیں سے پڑھو درود اُن پر
تمام دہر کا نقشہ حضورؐ جانتے ہیں

بُلا بھی سکتے ہیں اور وہ آ بھی سکتے ہیں
کہ دُوریوں کو مٹانا حضورؐ جانتے ہیں

کہیں گے خُلد میں سرورؔ نبیؐ کے دیوانے
ذرا وہ نعت سنانا حضورؐ جانتے ہیں

شاعر: سرور حسین نقشبندی