ہم آج آئے ہیں زخمِ جگر دکھانے کو
فسانہءِ دلِ فرقت زدہ سنانے کو
حضورؐ کے درِ اقدس کی رفعتیں دیکھو
کہ عرش والے بھی آتے ہیں سرجھکانے کو
گنہگارو مچل جاؤ تھام لو دامن
وہ دیکھو آئے ہیں سرکارؐ بخشوانے کو
تمہارے نور سے معمور ہوگئی دنیا
تمہارے جلوے نے چمکا دیا زمانے کو
حلیمہ گود میں لے حضورؐ سے بولیں
شرف تمھیں سے ملا ہے میرے گھرانے کو
بلالو اب تو مدینے کہ ایک مدت سے
ترس رہی ہے جبیں تیرے آستانے کو
گنہگاروں کی عزت ہے جن کے ہاتھ اعظمؔ
وہ کیوں نہ آئیں گے بگڑی میری بنانے کو
شاعر: اعظم چشتی
No comments:
Post a Comment