دل جس سے زندہ ہے وہ تمنّا تمہی تو ہو
ہم جس میں بس رہے ہیں وہ دنیا تمہی تو ہو
پُھوٹا جو سینہءِ شبِ تارِاَلست سے
اُس نورِ اولیں کا اُجالا تمہی تو ہو
جلتے ہیں جبرائیلؑ کے پَرجس مقام پر
اُس کی حقیقتوں کے شناسا تمہی تو ہو
سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا
سب غائیتوں کی غائیتِ اُولیٰ تمہی تو ہو
دنیا میں رحمتِ دوجہاں اور کون ہے
اے تاجدارِ یثرب و بطحا تمہی تو ہو
شاعر: مولانا ظفر علی خان
No comments:
Post a Comment