قربان میں اُن کی بخشش کے مقصد بھی زباں پر آیا نہیں
بِن مانگے دیا اور اِتنا دیا دامن میں ہمارے سمایا نہیں
ایمان ملا اُن کے صدقے قرآن ملا اُن کے صدقے
رحمٰن ملا اُن کے صدقے وہ کیا ہے جو ہم نے پایا نہیں
دل بھر گئے منگتوں کے لیکن دینے سے تیری نیّت نہ بھری
جو آیا اُسے بھر بھر کے دیا محروم کبھی لوٹایا نہیں
اُس محسنِ اعظم کے یوں تو خالدؔ پہ ہزاروں احساں ہیں
قربان مگر اِس احساں کے احساں بھی کِیا تو جتایا نہیں
شاعر: خالد محمود نقشبندی
No comments:
Post a Comment