Mera Hussain Baghe Nabuwat Ka Phool Hai - Lyrics - Urdu Manqabat Imam Hussain

 

 میرا حسینؓ باغِ نبوت کا پھول ہے
حیدرؓ کی اس میں جان ہےخونِ بتولؓ ہے

تُو ان کے در سے مانگ لےجو کچھ بھی جی کرے
مالک سبھی جہان کی آلِ رسولؐ ہے

گزرا جہاں جہاں سے نواسہ رسول ؐ کا
اب تک وہاں خدا کے کرم کا نزول ہے

ایسی عظیم ذات ہے مولا حسینؓ کی
جس کیلئے حضورؐ کے سجدوں میں طول ہے

دنیا میں اور کون ہے شبیرؓ کے سوا
ایسا سوار جس کی سواری رسولؐ ہے

جس کیلئے یزید نے اتنے ستم کیے
وہ تاج تو حسینؓ کے قدموں کی دُھول ہے

Syed Ne Karbala Mein - Lyrics - Urdu Manqabat Imam Hussain

 

 سیّد نے کربلا میں وعدے نبھا دیے ہیں
دینِ محمدی کے گلشن کِھلا دیے ہیں

بولے حسینؓ مولا تیری رضا کی خاطر
ایک ایک کرکے میں نے ہیرے لُٹا دیے ہیں

دینِ نبیؐ پہ واری اکبرؓ نے بھی جوانی
عباسؓ نے بھی اپنے بازو کٹا دیے ہیں

زینبؓ کے باغ میں بھی دو پھول تھے مہکتے
زینبؓ نے وہ بھی دونوں راہِ خدا دیے ہیں

زہرہؓ کے ناز پالے پھولوں پہ سونے والے
کربلا کی خاک میں وہ ہیرے رلا دیے ہیں

بخشش ہے اُس کی لازم سیّد کے غم میں حافظؔ
دو چار آنسو روکر جس نے بہا دیے ہیں

Yeh Dil Bhi Hussaini Hai - Lyrics - Urdu Manqabat Imam Hussain

 

 یہ دل بھی حسینی ہے یہ جاں بھی حسینی ہے
الحمد کہ اپنا تو ایماں بھی حسینی ہے

نسلوں سے غلامی کااعزاز میسر ہے
میرا باپ حسینی ہے اور ماں بھی حسینی ہے

گرنے نہیں دیتا ہے کاندھوں سے نواسے کو
لگتا ہے کہ نبیوں کا سُلطاں بھی حسینی ہے

رونق ہے مساجد میں شبیرؓ کے صدقے سے
ممبر بھی حسینی ہے اذاں بھی حسینی ہے

جبریلؑ جُھلاتا ہے حسنینؓ کے جُھولے کو
لگتا ہے کہ آقاؐ کا درباں بھی حسینی ہے

Mere Mehboob Da Hamsar - Lyrics - Punjabi Old Naat

 

 میرے محبوبؐ دا ہمسر کیہڑا سردار ہووے
ملی رب توں جنُہوں لولاک دی دستار ہووے

رحمتہ اللعالمیں دا سوہنڑا سہرا ہے سجایا
ختمِ رُسل دا اے تمغہ میری سرکارؐ نے پایا
سارے نبیاں دا جو بَنڑ کے آیا سالار ہووے

جِدی انگلی دے اشارےجیویں چن توڑ وِکھایا
نالے پتھراں کولوں کلمہ میرے آقاؐ نے پڑھایا

ہووے کونین انگوٹھی روضہ دلبر دا نگینہ
دیندے ملکوت سلامی جتھے سرکارِ مدینہ
اُچی عرشاں کولوں جس جا سُتّا دلدار ہووے

Incomplete

Eman Ka Aftab Hussain Ibne Ali Hai - Lyrics - Urdu Manqabat Imam Hussain

 

 ایماں کا آفتاب حسینؓ ابنِ علی  ؓ ہے
زہرہؓ کا مہتاب حسینؓ ابنِ علی  ؓہے

پڑھنے کیلئے بھیجی گئیں ساری کتابیں
ناطق ہے جو کتاب حسینؓ ابنِ علی  ؓہے

ابنِ زیاد و شمرِ لعیں وارثِ مرحب
خیبر شِکن کا خواب حسینؓ ابنِ علی  ؓہے

اب بھی وہ اک سوال ہے باطل کےسامنے
دنیا میں لاجواب حسینؓ ابنِ علی  ؓہے

Ay Hussain Ibn e Ali Tera Zamana Yad Hai - Lyrics - Urdu Manqabat Imam Hussain

 

 اے حسینؓ ابنِ علی  ؓ تیرا زمانہ یاد ہے
چھوڑ کے طیبہ تیرا کربل میں جانا یاد ہے

قرآں سے ہے نسبت تیری اور ناطقِ قرآن تُو
وہ نوکِ نیزہ پر تیرا قرآں سنانا یاد ہے

حضرتِ اصغرؓ کا وہ تِیر کھانا گود میں
نہر پر عباسؓ کا بازو کٹانا یاد ہے

سجدے میں آقاؐ گئے اوپر وہ چڑھنا آپؓ کا
مصطفی      ؐکا سجدے سے نہ سر کو اٹھانا یاد ہے

تِیروں کی برسات میں سیدؓ نے چھوڑی نہ نماز
زیرِ خنجر آپؓ کا پڑھنا دوگانہ یاد ہے

Hussain Sa Koi Nahi - Lyrics - Urdu Manqabat Imam Hussain

 

زمین و آسمان میں حسین ؑ سا کوئی نہیں
خدا کےاس جہان میں  حسین ؑ سا کوئی نہیں

لکھا ہوا ہے لوحِ دل پہ نام بس حسینؑ کا
دل کے اس مکان میں حسینؑ سا کوئی نہیں

لکھے گا کون اس طرح شہادتوں کی داستاں
کسی کےخاندان میں حسینؑ سا کوئی نہیں

کرے گا کون سامنا یزید وقت کا یہاں
ہمارے درمیان میں حسینؑ سا کوئی نہیں

Yehi Mera Taruf Hai Gadaye Mustafa Hu Main Lyrics - Urdu

 

یہی میرا تعارف ہے گدائے مصطفیﷺ ہُوں میں
سخی حسنینؓ کا منگتافدائے مرتضیٰ ہُوں میں

میرے کشکول میں جو کچھ ہے زہرہ ؓپاک کا صدقہ
اِسی صدقے سے کُنبہ پل رہا ہے پل رہا ہُوں میں

نہ عابد ہُوں نہ کوئی پارسا بس ناز ہے اتنا
میں جب آواز دیتا ہُوں وہ کہتے آرہا ہُوں میں

بڑی سرکار کا بندہ سمجھ کر عشق کے بندے
مجھے سردار کہتے ہیں حقیقت میں گدا ہُوں میں 

Sunte Hain Ke Mehshar Mein Sirf Unki Rasai Hai Lyrics - Kalam Aala Hazrat - Urdu

 

 سُنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رَسائی ہے
گر اُن کی رسائی ہے لو جب تو بن آئی ہے

مچلا ہے کہ رحمت نے اُمید بندھائی ہے
کیا بات تِری مجرم کیا بات بنائی ہے

سب نے صف محشر میں لَلکار دیا ہم کو
اے بے کسوں کے آقا اب تیری دُہائی ہے

یوں تو سب انہیں کا ہے پر دل کی اگر پوچھو
یہ ٹوٹے ہوئے دل ہی خاص اُن کی کمائی ہے

زائر گئے بھی کب کے دِن ڈھلنے پہ ہے پیارے
اُٹھ میرے اکیلے چل کیا دیر لگائی ہے

بازارِ عمل میں تو سودا نہ بنا اپنا
سرکار کرم تجھ میں عیبی کی سَمائی ہے

گِرتے ہوؤں کو مژدہ سجدے میں گِرے مولیٰ
رو رو کے شفاعت کی تمہید اُٹھائی ہے

اے دل یہ سلگنا کیا جلنا ہے تو جل بھی اُٹھ
دَم گھٹنے لگا ظالِم کیا دُھونی رَمائی ہے

مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈَھک دو
مُنھ دیکھ کے کیا ہوگا پردے میں بھلائی ہے

اب آپ ہی سنبھالیں تو کام اپنے سنبھل جائیں
ہم نے تو کمائی سب کھیلوں میں گنوائی ہے

اے عشق تِرے صَدقے جلنے سے چُھٹے سَستے
جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے

حرص و ہوسِ بَد سے دل تُو بھی سِتَم کرلے
            تُو ہی نہیں بے گانہ دُنیا ہی پَرائی ہے              

ہم دِل جلے ہیں کس کے ہٹ فتنوں کے پر کالے
کیوں پُھونک دُوں اِک اُف سے کیا آگ لگائی ہے

طیبہ نہ سہی اَفضل مَکّہ ہی بڑا زاہِد
ہم عِشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے

مَطلَع میں یہ شک کیا تھا واللہ رضاؔ واللہ
صرف اُن کی رسائی ہے صرف اُن کی رسائی ہے

شاعر: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلویؒ