Sunte Hain Ke Mehshar Mein Sirf Unki Rasai Hai Lyrics - Kalam Aala Hazrat - Urdu

 

 سُنتے ہیں کہ محشر میں صرف اُن کی رَسائی ہے
گر اُن کی رسائی ہے لو جب تو بن آئی ہے

مچلا ہے کہ رحمت نے اُمید بندھائی ہے
کیا بات تِری مجرم کیا بات بنائی ہے

سب نے صف محشر میں لَلکار دیا ہم کو
اے بے کسوں کے آقا اب تیری دُہائی ہے

یوں تو سب انہیں کا ہے پر دل کی اگر پوچھو
یہ ٹوٹے ہوئے دل ہی خاص اُن کی کمائی ہے

زائر گئے بھی کب کے دِن ڈھلنے پہ ہے پیارے
اُٹھ میرے اکیلے چل کیا دیر لگائی ہے

بازارِ عمل میں تو سودا نہ بنا اپنا
سرکار کرم تجھ میں عیبی کی سَمائی ہے

گِرتے ہوؤں کو مژدہ سجدے میں گِرے مولیٰ
رو رو کے شفاعت کی تمہید اُٹھائی ہے

اے دل یہ سلگنا کیا جلنا ہے تو جل بھی اُٹھ
دَم گھٹنے لگا ظالِم کیا دُھونی رَمائی ہے

مجرم کو نہ شرماؤ احباب کفن ڈَھک دو
مُنھ دیکھ کے کیا ہوگا پردے میں بھلائی ہے

اب آپ ہی سنبھالیں تو کام اپنے سنبھل جائیں
ہم نے تو کمائی سب کھیلوں میں گنوائی ہے

اے عشق تِرے صَدقے جلنے سے چُھٹے سَستے
جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے

حرص و ہوسِ بَد سے دل تُو بھی سِتَم کرلے
            تُو ہی نہیں بے گانہ دُنیا ہی پَرائی ہے              

ہم دِل جلے ہیں کس کے ہٹ فتنوں کے پر کالے
کیوں پُھونک دُوں اِک اُف سے کیا آگ لگائی ہے

طیبہ نہ سہی اَفضل مَکّہ ہی بڑا زاہِد
ہم عِشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے

مَطلَع میں یہ شک کیا تھا واللہ رضاؔ واللہ
صرف اُن کی رسائی ہے صرف اُن کی رسائی ہے

شاعر: اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلویؒ

No comments:

Post a Comment