Koi Tou Hai Jo Nizam e Hasti Chala Raha Hai Wohi Khuda Hai Lyrics - Urdu Hamd

 

 

حمدِ باری تعالیٰ


کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے،وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے نظر بھی جو آرہا ہے، وہی خدا ہے


وہی ہے مشرق وہی ہے مغرب سفر کریں سب اُسی کی جانب
ہر آئینے میں جو عکس اپنا دِکھا رہا ہے، وہی خدا ہے


تلاش اُس کو نہ کر بُتوں میں وہ ہے بدلتی ہُوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے،وہی خدا ہے


کسی کو سوچوں نے کب سراہا وہی ہوا جو خدا نے چاہا
جو اختیارِ بشرپہ پہرے بٹھا رہا ہے، وہی خدا ہے


نظر بھی رکھے سماعتیں بھی وہ جان لیتا ہے نیّتیں بھی
جو خانۂ لا شعور میں جگمگا رہا ہے،وہی خدا ہے


کسی کو تاج ِوقار بخشے کسی کو ذِلّت کے غار بخشے
جو سب کے ماتھوں پہ مُہرے قُدرت لگا رہا ہے،وہی خدا ہے


سفید اُس کا سیاہ اُس کا نَفَس نَفَس ہے گواہ اُس کا
جو شعلۂ جاں جلا رہا ہے بُجھا رہا ہے،وہی خدا ہے


شاعر: مظفر وارثی

Aap Ki Shan Hai Kya Shan Rasool e Arbi Lyrics - Urdu

 

نعتِ رسولِ مقبولؐ


آپ کی شان ہے کیا شان رسولِ عربیؐ

آپ پر جان  ہے قربان رسولِ عربی ؐ


کس نے یہ مرتبہ پایا یہ ہوا کس کو عروج

ہوئے اللہ کے مہمان رسولِ عربیؐ


ہے وہی حکمِ خداوندِ تعالیٰ بے شک

جو ہوا آپ کو فرمان رسولِ عربیؐ


آپ کا رتبہ ہے ایسا کہ جنابِ جبریل

آپ کے در کے ہیں دربان رسولِ عربیؐ


شاعر: داغ دہلوی

Falak K Nazaro Zameen Ki Baharo Lyrics - Rabi ul Awal Kalam - Punjabi

 

 

فلک کے نظارو زمیں کی بہارو خوشی سب مناؤ حضورؐ آ گئے ہیں

اُٹھو غم کے مارو چلو بے سہارو خبر یہ سناؤ حضورؐ آگئے ہیں


انوکھا نِرالا وہ ذیشان آیا،وہ سارے رسُولوں کا سلطان آیا

ارے کجکلا ہو،ارے بادشاہو،نِگاہیں جُھکاؤ حضورؐ آگئے ہیں


ہوا چارسُو رحمتوں کا بسیرا، اُجالا اُجالا سویرا سویرا

حلیمہ کو پہنچی خبر آمنہ کی، میرے گھر میں آؤ حضورؐ آگئے ہیں


ہواؤں میں جذبات ہیں مرحبا کے،فضاؤں میں نغمات صَلِّ عَلٰے کے

دُرودوں کے گجرے سلاموں کے تحفے، غُلامو سجاؤ حضورؐ آگئے ہیں


سماں ہے ثنائے حبیبِ خدا کا، یہ میلاد ہے سروَرِ انبیاء کا

نبیؐ کے گداؤسب اک دوسرے کو،گلے سے لگاؤ حضورؐ آگئے ہیں


کہاں میں ظہوریؔ کہاں اُنکی باتیں،کرم ہی کرم ہے یہ دن اور راتیں

جہاں پہ بھی جاؤ دِلوں کو جگاؤ،یہی کہتے جاؤ حضورؐ آگئے ہیں


شاعر: محمد علی ظہوریؔ

Kalam Mian Muhammad Bakhsh Lyrics - Punjabi

 

کلام میاں محمد بخش


اپنڑے یار دے بیلے وِچوں تُمبے پٹ پٹ کھائیے

غیر مُلک دیاں باغاں وِچوں کدی میوے لَینڑ جائیے


تُو بیلی تے سب جگ بیلی انڑ بیلی وی بیلی

سجنڑاں باہج محمد بخشا سُنجی پئی اے حویلی


سَیں سَیں واری عِطر گلابوں دھوئیے نِت زباناں

نام انہاں دے لائق ناہِیں کی قلمے دا کاناں


کَکھ سَواد نہ مِشری اندر کھنڈاں وی چکھ ڈِٹھیاں

انہاں ساریاں چیزاں نالوں گَلاں سجنڑ دِیاں مٹھیاں


سجنڑ ٹُر گئے تے رونڑک ٹُر گئی سُنجے ہوگئے ویہڑے

آسجنڑاں میں یاد کَراں چرخے دے ہر ہر گیہڑے


جنہاں دُکھاں میرا دلبر راضی سُکھ انہاں توں وارے

دُکھ قبول محمد بخشا شاہلاں راضی رہنڑ پیارے



میں نِیواں میرا  مُرشد اُچا اُچیاں دے سنگ لائی

صدقے اُنہاں دے جنہاں نِیویاں نال نبھائی


میں روندی نُوں چھڈ گیوں سجنڑاں پا گیوں ڈُونگیاں فکراں

پاٹی لِیر پُرانڑی وانگُوں ٹنگ گیوں وچ کِکراں


ٹُر جاون دلدار دلاں دےکونڑ رووے مُڑ تھوڑا

روگاں وِچوں او روگ محمد جس دا نام وِچھوڑا


جیونڑ جیونڑ جھوٹا ناواں موت کھڑی سِر اُتے

تیرے نالوں لکھ لکھ سوہنڑے خاک اندر ونج سُتے


بھائی بھائیاں دے دردی ہوندے بھائی بھائیاں دیاں باہواں

باپ سِراں دے تاج محمد تے ماواں ٹھنڈیاں چھاواں


تن حویلی تے تُو وچ بیلی جان مقام تمہارا

سچ کرمَنے تے میں مُک چلی آں سیف ملوکا یارا


سئیاں نال میں پانڑی گئیاں ٹُٹ گئیاں سب ونگاں

ماں ہوندی تے ہور چڑھوندی باپ توں کیویں منگاں


سَبے سئیاں رل پانڑی گئیاں کوئی کوئی مُڑسی بھر کے

جنہاں بھریا سِر تے دھریا او پَیر رکھن ڈر ڈر کے


ہووے نصیب نبیؐ دا کلمہ دین قبول محمد

لَا اِلَہٰ اِلاَّاللہُ سچ رسول محمدؐ


شاعر: میاں محمد بخشؒ

Nigah e Lutf K Umeedwar Hum Bhi Hain Lyrics - Urdu

 

 

نگاہِ لطف کے امیدوار ہم بھی ہیں

لیے ہوئے تو دلِ بے قرار ہم بھی ہیں


ہمارے دستِ تمنا کی لاج بھی رکھنا

تیرے فقیروں میں اے شہریار ہم بھی ہیں


اِدھر بھی تَوسَنِ اقدس کےدو قدم جلوے

تمہاری راہ میں مُشتِ غُبار ہم بھی ہیں


کھلا دو غنچۂ دل صدقہ بادِ دامن کا

امیدوارِ نسیمِ بہار ہم بھی ہیں


تمہاری ایک نگاہ ِ کرم میں سب کچھ ہے

پڑے ہوئےتو سرِ راہ گزار ہم بھی ہیں


جو سر پہ رکھنے کو مل جائے نعلِ پاکِ حضورؐ

تو پھر کہیں گےکہ ہاں تاجدار ہم بھی ہیں


یہ کس شہنشہِ والا کا صدقہ بٹتا ہے

کہ خُسروؤں میں پڑی ہے پکار ہم بھی ہیں



ہماری بگڑی بنی اُن کے اختیار میں ہے

سپرد انہیں کے ہیں سب کاروبار ہم بھی ہیں


حسنؔ ہے جن کی سخاوت کی دُھوم عالم میں

انہیں کے تم بھی ہو اک ریزہ خوار ہم بھی ہیں


شاعر: حضرت علامہ مولانا حسن رضا خانؒ

Zahe Izzat o Aeitlaye Muhammad Lyrics - Kalam Aala Hazrat - Urdu

 

 

زہے عزّت و اعتلائے محمدﷺ

کہ ہے عرشِ حق زیرِ پائے محمدﷺ


مکاں عرش اُن کا فلک فرش اُن کا

مَلَک خادمانِ سرائے محمدﷺ


خدا کی رضا چاہتے ہیں دوعالم

خدا چاہتا ہے رضائے محمدﷺ


عجب کیا اگر رحم فرما لے ہم پر

خدائے محمد برائے محمدﷺ


محمد برائے جنابِ الٰہی!

جنابِ الٰہی برائے محمدﷺ


بس عطرِ محبوبی کبریا سے

عبائے محمد قبائے محمد ﷺ


بہم عہد باندھےہیں وصلِ ابد کا

رضائے خدا اور رضائے محمد ﷺ


دمِ نزع جاری ہو میری زباں پر

محمد محمدخدائے محمد ﷺ


عصائے کلیم اَژدہائے غضب تھا

گِروں کا سہارا عصائے محمد ﷺ


میں قربان کیا پیاری پیاری ہے نسبت

یہ آنِ خدا وہ خدائے محمد ﷺ


محمد کا دم خاص بہرِ خدا ہے

سِوائے محمد برائے محمد ﷺ


خدا اُن کو کس پیار سے دیکھتا ہے

جو آنکھیں ہیں محو لِقائے محمد ﷺ


جلو میں اِجابت خواصِی میں رحمت

بڑھی کس تُزک سے دعائےمحمد ﷺ


اِجابت نے جُھک کر گلے سے لگایا

بڑھی ناز سے جب دعائے محمد ﷺ


اِجابت کا سہرا عنایت کا جوڑا

دُلہن بن کے نکلی دعائے محمد ﷺ


رضاؔ پُل سے اب وجد کرتے گزریے

کہ ہے ربِّ سَلِّم صدائے محمد ﷺ


شاعر: امام احمد رضا خان بریلویؒ

Neimatein Bant'ta Jis Samt Woh Zeeshan Gaya Lyrics - Kalam Aala Hazrat - Urdu

 

 

نعمتیں بانٹتا جس سَمت وہ ذیشان گیا

ساتھ ہی منشِیِ رحمت کا قلم دان گیا


لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا

میرے مولیٰ میرے آقا تیرے قربان گیا


آہ وہ آنکھ کہ ناکامِ تمنّا ہی رہی

ہائے وہ دل جو تیرے در سے پُر اَرمان گیا


دل ہے وہ دل جو تیری یاد سے معمور رہا

سر ہے وہ سر جو تیرے قدموں پہ قربان گیا


انھیں جانا انھیں مانانہ رکھا غیر سے کام

لِلّہِ الحمدمیں دنیا سے مسلمان گیا


اور تم پر میرے آقا کی عنایت نہ سہی

نَجدیو!کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا


آج لے اُن کی پناہ آج مدد مانگ اُن سے

پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا


اُف رے منکِر یہ بڑھا جوشِ تَعَصُّب آخر

بِھیڑمیں ہاتھ سے کمبخت کے ایمان گیا


جان و دل حوش و خِرَد سب تو مدینے پہنچے

تم نہیں چلتے رضاؔ سارا تو سامان گیا


شاعر: امام احمد رضا خان بریلویؒ

Wah Kya Jood o Karam Lyrics - Kalam Aala Hazrat - Urdu

 

واہ کیا جُود و کرم ہے شَہِ بطحا تیرا

نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا


دھارے چلتے ہیں عطا کے وہ ہے قطرہ تیرا

تارے کِھلتے ہیں سخا کے وہ ہے ذرّہ تیرا


فیض ہے یا شَہِ تسنیم نِرالا تیرا

آپ پیاسوں کے تجسُّس میں ہے دریا تیرا


اَغنیا پلتے ہیں در سے وہ ہے باڑا تیرا

اَصفیا چلتے ہیں سر سے وہ ہے رستا تیرا


فرش والے تیری شوکت کا عُلو کیا جانیں

خُسروا عرش پہ اُڑتا ہے پھَریرا تیرا


آسماں خوان،زمیں خوان،زمانہ مہمان

صاحبِ خانہ لقب کس کا ہے تیرا تیرا


میں تو مالِک ہی کہوں گا کہ ہومالِک کے حبیب

یعنی محبوب و محبّ میں نہیں میرا تیرا


تیرے قدموں میں جو ہیں غیر کا منہ کیا دیکھیں

کون نظروں پہ چڑھے دیکھ کے تلوا تیرا


بحر سائل کا ہوں سائل نہ کنوئیں کا پیاسا

خود بُھجا جائے کلیجا میرا چِھینٹا تیرا


چور حاکم سے چُھپا کرتے ہیں یاں اس کے خلاف

تیرے دامن میں چُھپے چور انوکھا تیرا


آنکھیں ٹھنڈی ہوں جگر تازے ہوں جانیں سیراب

سچے سورج وہ دل آرا ہے اُجالا تیرا


دل عبث خوف سے پتّا سا اُڑا جاتا ہے

پلّہ ہلکا سہی بھاری ہے بھروسا تیرا


ایک میں کیا میرے عِصیاں کی حقیقت کتنی

مجھ سے سو لاکھ کوکافی ہے اشارہ تیرا


مُفت پالا تھا کبھی کام کی عادت نہ پڑی

اب عمل پوچھتے ہیں ہائے نِکمّا تیرا


تیرے ٹکڑوں سے پلے غیر کی ٹھوکر پہ نہ ڈال

جِھڑکیاں کھائیں کہاں چھوڑ کے صدقہ تیرا


خوار و بیمار و خطا وار و گنہگار ہُوں میں

رافع و نافع و شافع لقب آقا تیرا


میری تقدیر بُری ہو تو بھلی کردے کہ ہے

محو و اثبات کے دفتر پہ کڑوڑا تیرا


تُو جا چاہے تو ابھی مَیل میرے دل کے دُھلیں

کہ خدا دل نہیں کرتا کبھی میلا تیرا


کس کا منہ تکیے کہاں جائیے کس سےکہیے

تیرے ہی قدموں پہ مٹ جائے یہ پالا تیرا


تُو نے اسلام دیا تُو نے جماعت میں لیا

تُو کریم اب کوئی پھرتا ہے عطیَّہ تیرا


موت سنتا ہُوں سِتم تلخ ہے زہرابۂ ناب

کون لادے مجھے تلووں کا غسالہ تیرا


دُور کیا جانئیےبدکار پہ کیسی گزرے

تیرے ہی در پہ مَرے بیکس و تنہا تیرا


تیرے صدقے مجھے اِک بوند بہت ہے تیری

جس دن اچھوں کو ملےجام چھلکتا تیرا


حرم و طیبہ و بغداد جِدھر کیجئےنگاہ

جَوت پڑتی ہے تیری نور ہے چَھنتا تیرا


تیری سرکار میں لاتا ہے رضاؔ اُس کو شفیع

جو میرا غوث ہےاور لاڈلا بیٹا تیرا


شاعر : امام احمد رضا خان بریلویؒ

Ajab Rang Par Hai Bahar e Madina Lyrics - Urdu

 

 عجب رنگ پر ہے بہارِ مدینہ

کہ سب جنتیں ہیں نثارِ مدینہ


مبارک رہے عندلیبو تمہیں گُل

ہمیں گُل سے بہتر ہیں خارِ مدینہ


بنا شَہ نشیں خسروِ دوجہاں کا

بَیاں کیا ہو عِزّ و وقارِ مدینہ


میری خاک یاربّ نہ برباد جائے

پسِ مرگ کردے غُبارِ مدینہ


کبھی تو مَعاصی کے خِرمن میں یاربّ

لگے آتشِ لالہ زارِ مدینہ


رگِ گُل کی جب نازُکی دیکھتا ہُوں

مجھے یاد آتے ہیں خارِ مدینہ


مَلائک لگاتے ہیں آنکھوں میں اپنی

شب و روز خاکِ مزارِ مدینہ


جِدھر دیکھیے باغِ جنت کِھلا ہے

نظر میں ہیں نقش و نگارِ مدینہ


رہیں اُن کے جلوے بسیں اُن کے جلوے

میرا دل بنے یادگارِ مدینہ


حرم ہے اسےساحتِ ہردوعالم

جو دل ہوچکا ہے شکارِ مدینہ


دوعالم میں بٹتا ہے صدقہ یہاں کا

ہمِیں اک نہیں ریزہ خوارِ مدینہ


بنا آسماں منزلِ ابنِ مریم

گئے لامکاں تاجدارِ مدینہ


مُرادِ دلِ بُلبلِ بے نوا دے

خدایا دِکھا دے بہارِ مدینہ


شَرف جن سے حاصل ہوا انبیاء کو

وہی ہیں حسنؔ افتخارِ مدینہ


شاعر: حضرت علامہ مولانا حسن رضا خان رحمتہ اللہ علیہ

Main Banda e Aasi Hoon Lyrics - Urdu Hamd

 

حمدِ باری تعالیٰ
 

میں بندۂ عاصی ہُوں خطاکار ہُوں مولا

لیکن تیری رحمت کا طلبگار ہُوں مولا


وابستہ ہے امید میری تیرے کرم سے

تیرا ہُوں فقط تیرا پرستار ہُوں مولا


اک سُوت کی اَٹّی میرے سانسوں کا اثاثہ

اور یوسفِ ہستی کا خریدار ہُوں مولا


تیغ و تبر و خود و ذرہ تھے میرا زیور

اب شیفتۂ جُبہّ و دستار ہُوں مولا


باہر کے اُجالے مجھے کیا راہ سُجھائیں

اندر کے اندھیروں میں گرفتار ہُوں مولا


تاریخ بھی میری نہیں پہچانتی مجھ کو

کیسا میں یہ جغرافیہ بردار ہُوں مولا


جن سے میں گزر جاؤں وہ در کھول دے مجھ میں

خود اپنے ہی رستے کی میں دیوار ہُوں مولا


پھر سےمیرے اسلاف کی جانب مجھے لے چل

میں لمحۂ آئندہ کو درکار ہُوں مولا


یہ نقطۂ آسود بھی میرے دل سے مٹادے

سینے میں چُھپے چور سے بیزار ہُوں مولا


پھر تُو میرے ایماں کو توانائی عطا کر

برسوں نہیں صدیوں سے میں بیمار ہُوں مولا


اس برف سی جاں کو بھی پگھلتے ہوئے دیکھوں

دریوزہ گرِ شعلۂ دیدار ہُوں مولا


پستی سے اُبھرنے کی اگر شرط ہو سُولی

سُولی پہ بھی چڑھنے کو میں تیار ہُوں مولا


اُتنا ہی ڈبودے مجھے دریائے عمل میں

جتنا بھی میں اب تشنۂ کردار ہُوں مولا


اک تیرا اشارہ ہو اور آسان ہو مشکل

اک لہر اٹھے اور میں اُس پار ہُوں مولا


شاعر: مظفر وارثی

Mera Payambar Azeem Tar Hai Lyrics - Urdu

 

 

میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


کمالِ خلاّق ذات اُس کی،جمالِ ہستی حیات اُس کی

بشر نہیں عظمتِ بشر ہے، میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


وہ شرحِ احکامِ حق تعالیٰ،وہ خود ہی قانون خود حوالہ

وہ خود ہی قرآن خود ہی قاری،وہ آپ ماہتاب آپ ہالہ

وہ عکس بھی اور آئینہ بھی،وہ نقطہ بھی خط بھی دائرہ بھی

وہ خود نظارہ ہے خود نظر ہے، میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


شعور لایا کتاب لایا،وہ حشر تک کا نصاب لایا

دیا بھی کامل نظام اُس نے،اور آپ ہی انقلاب لایا

وہ علم کی اورعمل کی حد بھی،ازل بھی اُس کا ہے اور ابد بھی

وہ ہر زمانے کا رہبر ہے،میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


وہ آدم و نوح سے زیادہ،بلند ہمت بلند ارادہ

وہ زہدِ عیسیٰ سے کوسوں آگے،جو سب کی منزل وہ اس کا جادہ

ہر اک پیمبرؐ نہاں ہے اس میں،ہجومِ پیغمبراں ہے اس میں

وہ جس طرف ہے خدا اُدھر ہے، میراپیمبرؐ عظیم تر ہے


بس ایک مشکیزہ اک چٹائی،ذرا سےجو ایک چارپائی

بدن پہ کپڑےبھی واجبی سے،نہ خوش لباسی نہ خوش قبائی

یہی ہے کُل کائنات جس کی،گنی نہ جائیں صفات جس کی

وہی تو سلطانِ بحروبر ہے،میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


جو اپنا دامن لہو سے بھر لے،مصیبتیں اپنی جان پر لے

جو تیغ زن سے لڑے نہتّہ،جو غالب آکر بھی صلح کر لے

اسیر و شن کی چاہ میں بھی،مخالفوں کی نگاہ میں بھی

امیں ہے صادق ہے معتبر ہے،میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


جسے شہِ شش جہات دیکھوں، اُسے غریبوں کے ساتھ دیکھوں

عنانِ کون و مکاں میں تھا جو،کدال پر بھی وہ ہاتھ دیکھوں

لگے جو مزدورشاہ ایسا،نہ زر نہ دہن سربراہ ایسا

فلک نشیں کا زمیں پہ گھر ہے،میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


وہ خلوتوں میں بھی صف آ صف بھی،وہ اس طرف بھی وہ اُس طرف بھی

محاذ و منبہ ٹھکانے اُس کے،وہ سربسجدہ بھی سرہکف بھی

کہیں وہ موتی کہیں ستارہ،وہ جامعیت کا استعارہ

وہ صبح تہذیب کا گجر بھی، میرا پیمبرؐ عظیم تر ہے


شاعر: مظفر وارثی