مدینے کا میں منگتا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
درِ عالی پہ آیا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
کسی بھی ہمسفر کی اب ضرورت ہی نہیں باقی
میں تنہا گھر سے نکلا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
کہاں جائے گی طیبہ کے سوا معلوم تھا مجھکو
ہوا کے سنگ اُترا ہُوں کرم سرکار ﷺفرمائیں
قدم بوسی کا مجھکو پھر شرف بخشیں میرے آقا ﷺ
غبارِ راہِ طیبہ ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
جوارِ گنبدِ خضرا میں اُڑنے کی اجازت دیں
میں اک زخمی پرندہ ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
میرے کاغذ کی کشتی آج بھی گیلی کی گیلی ہے
سمندر پار رہتا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
مجھے پہچان لیتے ہیں در ودیوار طیبہ کے
بڑاسادہ سا چہرہ ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
سنہری جالیوں کے سامنے آنسو نہیں تھمتے
میں کب سے دست بستا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
مدینے کی ہواؤں میں مدینے کی فضاؤں میں
میں آنسو بن کے ٹھہرا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
خطاؤں سے ہے آلودہ میری آنکھوں کی بینائی
میں شامِ غم کا نوحہ ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
مُواجہہ کی دعاؤں میں ہزاروں التجاؤں میں
میں ساری رات روتا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
ہزاروں ٹھوکریں کھاکر گزر گاہِ حوادِث میں
بڑی مشکل سے پہنچا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
نبی ﷺ جی آپ کے قدموں میں رہنے کی تمنا ہے
ہوا کا ایک جھونکا ہُوں کرم سرکارﷺ فرمائیں
ریاضِؔ مضطرب کو چادرِ رحمت عطا کیجے
بَرَہنہ سر میں بیٹھا ہُوں کرم سرکار ﷺ فرمائیں
شاعر: ریاض حسین چوہدری رحمتہ اللہ علیہ
No comments:
Post a Comment