حشر میں خود کو جو دیکھوں گا بکھر جاؤں گا
آپ نے گر نہ سنبھالا تو کدھر جاؤں گا
اتنا مانوس ہوں آقاؐ میں تیرے قدموں سے
مجھکو قدموں سے کیا دور تو مر جاؤں گا
مرحلہ پُل سے گزرنے کا کٹھن ہے لیکن
آپؐ نے پیار سے دیکھا تو گزر جاؤں گا
میرا سر آپؐ کی دہلیز کے لائق تو نہیں
خاک بن کر تیرے قدموں میں بکھر جاؤں گا
میری ہر آس کی ڈوری درِپنجتن سے جُڑی
بے خطر ہو کے لحد میں،میں اُتر جاؤں گا
عادتِ نعت بہانا ہے میری بخشش کا
نعت پڑھتے ہوئے میں پُل سے گزر جاؤں گا
مجھکو بس اپنے غلاموں میں ہی رکھیئے آقاؐ
یہ سند لے کے میں دنیا سے گزر جاؤں گا
اس سے بڑھ کر نہیں اعزاز کوئی اور ضیاءؔ
لوگ تیرا ہی کہیں گے میں جدھرجاؤں گا
شاعر: رفیق ضیاء
No comments:
Post a Comment