آج محمدؐ آئے مورے گھر
دائی حلیمہ کہتی تھیں گھر گھر
آنکھوں میں مازاغ کا سرمہ سر پر تاج وَرَفَعنَا کا
حُسنِ مجسم اللہ اکبر، آج محمدؐ آئے مورے گھر
صبحِ ازل ہے مکھڑا اُن کا شامِ ابد ہے زلف کا سایہ
اُن سے ہوا ہر قلب منور، آج محمدؐ آئے مورے گھر
مہندی لگاؤں گھر وا سجاؤں من آنگن میں ناچُوں گاؤں
تن من وارُوں اُن کے چرن پر،آج محمدؐ آئے مورے گھر
آؤ سکھیو مل کر گائیں اپنے پیا کا جشن منائیں
صلِ عَلیٰ کی دھوم ہے گھر گھر، آج محمدؐ آئے مورے گھر
رم جھم برسے نور کی برکھا آیا ہے معراج کا دولہا
دھرتی اور آکاش سے بہتر، آج محمدؐ آئے مورے گھر
دوش پہ یوں گیسو لہرائےبھینی بھینی خوشبو آئے
رنگ و نکہت سارا منظر، آج محمدؐ آئے مورے گھر
آمنہ بی کا راج دُلارا، کتنا انوکھا کتنا پیارا
چاند اُتر آیا ہے زمیں پر، آج محمدؐ آئے مورے گھر
بن کے شبِ معراج میں دولہا،پہنچے جب افلاک پہ آقاؐ
نغمہ تھا ہر ایک زباں پر، آج محمدؐ آئے مورے گھر
ٹل جائے گی ساری ،مصیبت آجائے گا دورِ راحت
اب تو مجھے دیکھیں گے نجر بھر، آج محمد آئے مورے گھر
انجم بے کس آپؐ کا منگتا، بِھکشا دے دو جگ کے داتا
بُوند ہوں میں اور آپ سمندر ، آج محمدؐ آئے مورے گھر
شاعر: قمر انجم
No comments:
Post a Comment