یارسول اللہ ﷺ تیرے در کی فضاؤں کو سلام
گنبدِ خضرا کی ٹھنڈی ٹھنڈی چھاؤں کو سلام
والہانہ جو طوافِ روضہءِ اقدس کریں
مَست و بیخودوجد میں آتی ہواؤں کو سلام
شہرِ بطحا کے درودیوار پہ لاکھوں دُرود
زیرِ سایہ رہنے والوں کی صداؤں کو سلام
جو مدینے کے گلی کُوچوں میں دیتے ہیں صدا
تا قیامت اُن فقیروں اور گداؤں کو سلام
مانگتے ہیں جو وہاں شاہ و گدا بے امتیاز
دل کی ہر دھڑکن میں شامل ان دعاؤں کو سلام
اے ظہوریؔ خوش نصیبی لے گئی جن کو حجاز
اُن کے اشکوں اور اُن کی التجاؤں کو سلام
شاعر: محمد علی ظہوری رحمتہ اللہ علیہ
No comments:
Post a Comment