بنے ہیں دونوں جہاں شاہِ دوسرا کیلئے
سجی ہیں محفلیں کونین مصطفی ؐ کیلئے
حضورؐ نور ہیں محمود ہیں محمد ہیں
جگہ جگہ نئے عنوان ہیں ثنا کیلئے
میرے کریم میرے چارہ سازو بندہ نواز
تڑپ رہا ہوں تیرے شہر کی ہوا کیلئے
گدائے کوئےمدینہ ہُوں کس کا منہ دیکھوں
اُنہی کی بخششیں کافی ہیں مجھ گدا کیلئے
فرازِ طور پہ وہ بےنقاب کیوں ہوتے
کہ آشنا کی تجلی تھی آشنا کیلئے
No comments:
Post a Comment