نعت رسول مقبولؐ
اُن کی چوکھٹ ہو تو کاسابھی پڑا سجتا ہے
در بڑا ہوتو سوالی بھی کھڑا سجتا ہے
ایسا آقاؐ ہو تو لازم ہے غلامی پہ غرور
ایسی نسبت ہوتو پھر بول بڑا سجتا ہے
تاج شاہی کے مقدر میں یہ زیبائی کہاں
جس قدر اُن کی غلامی کا کڑا سجتا ہے
یہ غلامی کہِیں کمتر نہیں ہونے دیتی
اُن کا نوکر ہو تو شاہوں میں کھڑا سجتا ہے
کان میں حُر کے مقدر نےیہ سرگوشی کی
تُو نگینہ ہے انگوٹھی میں جڑا سجتا ہے
مجھ سے کہتے ہیں یہی اہلِ محبت سرورؔ
نعت کا نغمہ ترے لب پہ بڑا سجتا ہے
شاعر: سرور حسین نقشبندی
No comments:
Post a Comment