Islam ki Shaukat Sadaf e Deen Ka Gauhar Hai Lyrics - Urdu Manqabat e Farooq e Azam

 

اسلام کی شوکت،صدفِ دیں کا گُہَر ہے
شہکارِ رسالت جسے کہیئے وہ عمرؓ ہے 

جس نام کے صدقے سے دعاؤں میں اثر ہے
وہ نامِ عمرؓ،نامِ عمرؓ،نامِ عمرؓ ہے

مہتاب کے حلقے میں ستارے ہیں صف آرا
یوں حُسن شبِ ماہ کا،ہمرنگِ سحر ہے

وہ صحنِ حرم اور وہ اِک اینٹ کا تکیہ
کیا تربیتِ سرورِ عالم ﷺکا اثر ہے

فقر ایسا کہ دیں قیصر و کسرٰی بھی سلامی
حُکم ایسا کہ دریا بھی جھکائے ہوئے سر ہے

عدل ایسا، پکڑ سکتے ہیں کمزور بھی دامن
رُعب ایسا کہ خود ظلم کا دل زیر و زبر ہے

کترا کے گزر جاتا ہے اُس دن سے ہر اِک غم
جس دن سے میرے وردِ زباں نامِ عمرؓ ہے

کعبے میں نماز آج ادا ہو کے رہے گی
خطّاب کے بیٹے کی یہ آمد کا اثر ہے

دل سے جو پُکارو گے عمرؓ کو،تو دمِ رزم
یہ نام ہی شمشیر،یہی نام سِپَر ہے

ہوتا جو نبی کوئی میرے بعد، تو فاروقؓ
اُس کا ہے یہ فرمان کہ جو خیرِ بشر ہے

قرآن کی آیات یہ دیتی ہیں گواہی
تقویٰ جسے کہتے ہیں ، وہ کردارِ عمرؓ ہے

جو صاف دماغوں ہی کو رکھتا ہے معطّر
اسلام کے گُلشن کا عمرؓ،وہ گُلِ تر ہے

ہے جن کی غلامی بھی اک اعزاز، وہ لاریب
بُوبکرؓ ہے،عثمانؓ ہے،حیدرؓ ہے،عمرؓ ہے

وارد ہے تیری شان میں لَو کانَ نبیُّ
بن مانے تیرے کوئی مَفَر ہے،مَقَر ہے

ہر سلسلئہ فیض میں چمکے تیرے موتی
کوئی ہے مُجِّدد ؒ،تو کوئی گنجِ شکرؒ ہے

پھر آج ضرورت ہے تیری،،نوعِ بشر کو
اِس عہد کا مظلوم ،تیرا راہ نِگر ہے

وج دور نہ پاکربھی یہ نسبت، کہ نصیرؔ آج
بیعت تیرے افکار کی، بردستِ عمرؓ ہے

شاعر: پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ

Afzal o Aala Azam o Akram Sallallah o Alaihe Wasallam Lyrics - Urdu

 

افضل و اعلیٰ اعظم و اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ
عظمتِ حوّاؑ ،عظمتِ آدمؑ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

اسمِ گرامی،اسمِ اعظم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ
درد کا درماں،زخم کا مرحم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

صبحِ ازل اُن سے متجلیّٰ شامِ ابد اُن سے نورانی
آپ موخر، آپ مقدم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

اُن کا کوکبِ تاباں چمکا قریہ قریہ بستی بستی
بستی بستی عالم عالم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

عرشِ بریں سے اونچا پایہ رایَتِ حق ہے اُن کا سایہ
رایَتِ حق ہے اُن کا پرچم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

آپ مرادِ آدمؑ و یحیٰؑ محسنِ عیسیٰؑ محسنِ موسیٰؑ
آپ نویدِ ابنِ مریم ؑ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

آپ ہی مفہومِ َفَتَدلیّٰ آپ ہی صورت آپ ہی معنیٰ
آپ ہی جلوہ آپ ہی محرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

شانِ محمد ہے سُبحانی قامتِ زیبا ہے لاثانی
نور سراپا، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

نعت کے یہ رنگین اشارے مظہرؔ کو دل سے ہیں پیارے
ہلکے ہلکے مبہم مبہم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ

شاعر: حافظ مظہرالدین مظہررحمتہ اللہ علیہ